22 ستمبر کو شروع کئے گئے GST بچت اُتسو سے پورے ملک میں لوگوں کو فائدہ ہورہا ہے۔ اِس کے تحت نریندر مودی سرکار نے کئی شعبوں میں GST شرحیں کم کی ہیں۔ آج ہم اِس بات کا تذکرہ کررہے ہیں کہ زرعی شعبے میں نئی GST شرحوں سے کس طرح شہریوں کو مدد مل رہی ہے۔
نئی GST اصلاحات سے زرعی شعبے کو کافی راحت ملی ہے کیونکہ اِس میں استعمال ہونے والی اشیاء، مشینری اور متعلقہ سرگرمیوں پر ٹیکس کا بوجھ کم ہوگیا ہے اور ملک کے کسانوں کیلئے زراعت اور بھی سہل ہوگئی ہے۔ کیمیاوی کھاد میں استعمال ہونے والی امونیا، سلفیورِک ایسِڈ اور نائٹرِک ایسِڈ پر GST اب صرف پانچ فیصد رہ گیا ہے، جبکہ پہلے یہ 18 فیصد تھا۔ اِس طرح کم خرچ کیمیاوی کھاد کی بہتر دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اِسی طرح ٹریکٹرس وغیرہ پر GST پہلے کے 12 فیصد سے گھٹاکر پانچ فیصد کیا گیا ہے۔
آکاشوانی نیوز سے بات کرتے ہوئے، بنگلورو کے سابق سائنسداں بی نارائن سوامی نے سرکار کے اقدام کو سراہا اور کہا کہ اِس شعبے میں ٹیکس کم ہونے سے پورے ملک میں کسان کنبوں کو مدد مل رہی ہے۔
اِن اصلاحات کا مقصد زرعی آمدنی کو فروغ دینا، امدادِ باہمی اداروں کو مستحکم بنانا اور زیادہ مضبوط اور زیادہ خود کفیل زرعی معیشت کو تقویت پہنچانا ہے۔