وزیر اعظم نریندر مودی کا اعلان کردہ GST بچت اُتسو، جو پچھلے مہینے کی 22 تاریخ کو شروع ہوا، معاشرے کے سبھی طبقوں کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔ اس کے تحت کئی شعبوں میں GST کی شرحوں میں کمی کی گئی ہے۔ آج ہمارے نامہ نگار ایک رپورٹ پیش کر رہے ہیں کہ اگلے سلسلے کی GST اصلاحات کے تحت آٹو موبائل کے سیکٹر میں کی گئی ٹیکس کی کٹوتی سے کس طرح ملک میں شہریوں کو مدد مل رہی ہے۔
اگلے سلسلے کی GST اصلاحات کے تحت آٹو موبائل سیکٹر میں ٹیکس میں نمایاں کمی نے شہریوں کو کافی راحت فراہم کی ہے۔ 3 ہزار 500 سی سی تک کے انجن والی موٹر سائیکلوں پر GST کو 28 فیصد سے کم کرکے 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح 1200 سی سی سے زیادہ کے انجن والی پیٹرول سے چلنے والی کاروں اور 1500 سی سی سے زیادہ کے انجن والی ڈیزل کاروں پر بھی ٹیکس کو کم کر کے 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام سے سستی کاروں کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، جس سے پہلی بار کار خریدنے والے لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور گھریلو موبیلٹی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ ٹیکس کے نئے ڈھانچے کے تحت بڑی کاروں پر اب 40 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، جس میں کوئی سیس شامل نہیں ہے۔
موٹر کاروں اور موٹر بائیکس بنانے میں استعمال ہونے والے کَل پرزوں پر بھی ٹیکس کو کم کر کے 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نئی دلّی میں کار فروخت کرنے والے ایک ایگزیکٹو نے کہا کہ GST اصلاحات واقعی صارفین کے لیے فائدہ مند ثابت ہو رہی ہیں۔ اب لوگ گاڑیاں خریدنے میں زیادہ دلچسپی دکھا رہے ہیں۔
ٹیکس کی شرحوں میں کمی سے گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے اور اس سے کسانوں، چھوٹے تاجروں اور یومیہ مزدوروں کو براہ راست فائدہ پہنچ رہا ہے۔
یہ اصلاحات ملک میں مانگ اور روزگار کے مواقع میں اضافے کا باعث بنیں گی اور بھارت کی بھاری صنعتوں میں پائیدار اور ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔