مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ آب و ہوا کی تبدیلی کو کم کرنے اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے بانس کی صلاحیت کو تلاش کرنے کے لیے آج نئی دلی کے NASC کمپلیکس میں سیو ارتھ کانکلیو کا افتتاح کریں گے۔ Phoenix فاؤنڈیشن سنستھا، لاتور اور انڈین چیمبر آف فوڈ اینڈ ایگریکلچر کے زیر اہتمام منعقدہ اِس کنکلیو میں ملک بھر سے تقریباً ایک ہزار 200 مندوبین کی شرکت کا امکان ہے۔ اس کانکلیو کے منتظمین ان 15 اہم اداروں کو انڈیا سسٹین ایبلٹی ایوارڈس 2025 بھی عطا کریں گے، جنہوں نے آب و ہوا کی تبدیلی کی روک تھام کے عمل اور آلودگی سے پاک اختراع میں انقلابی تبدیلی کی قیادت کی ہے۔
آج کرہ ارض کا عالمی دن ہے، یہ دن ماحولیات کے تحفظ کے تئیں حمایت کے اظہار کیلئے عالمی سطح پر منایا جاتا ہے۔ سال 1969 میں یونیسکو سمٹ میں اس دن کے منائے جانے کی تجویز رکھے جانے کے بعد 1970 میں کرہئ ارض کا پہلا عالمی دن منایا گیا تھا۔ اس سال کا موضوع ہے ”ہماری طاقت، ہمارا کرہئ ارض“۔ مزید تفصیل ہمارے نامہ نگار سے۔
V-C Priya
اس دن کو منانے کا مقصد ماحولیاتی مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور ہمارے کرہئ ارض کے تحفظ کیلئے کام کرنے کی تحریک دیتا ہے۔ یہ آب وہوا میں تبدیلی، آلودگی اور پائیداری کے بارے میں لوگوں کو باخبر کرتا ہے، جبکہ صفائی ستھرائی اور شجر کاری جیسی کوششوں کیلئے لوگوں کو تیار کرتا ہے۔ یہ دن لوگوں کی شراکت کو بڑھاوا دیتا ہے اور ماحول دوست طور طریقوں، پائیدار عادتوں کو اختیار کرنے کیلئے، افراد اور کاروبار کی حوصلہ افزائی کو فروغ دیتا ہے۔ اس سال کا موضوع افراد، گروپوں اور حکومتوں پر زور دیتا ہے کہ وہ سال 2030 تک صاف ستھری توانائی کی پیداوار کو تین گنا کریں۔ یہ قابل تجدید توانائی کی منتقلی کی اشد ضرورت پر بھی زور دیتا ہے۔ یہ مہم واضح کرتی ہے کہ قدرتی ایندھن پر انحصار کم کرنا اور ایک پائیدوار، مساوی اور شمولیت پر مبنی توانائی کے مستقبل میں سرمایہ کرنا کتنا اہم ہے، تاکہ آب و ہوا میں تبدیلی سے نمٹا جاسکے۔
پریا Mondalکی رپورٹ کے ساتھ خبرنامے کیلئے میں ……