وزیراعظم نریندر مودی کا اعلان کردہ GST بچت اُتسو، جو پچھلے مہینے کی 22 تاریخ سے شروع ہوا، پورے ملک کیلئے فائدے مند ثابت ہورہا ہے۔ ہمارے نامہ نگار آج تلنگانہ کی مختلف صنعتوں کو بااختیار بنانے والی GST اصلاحات پر ایک رپورٹ پیش کررہے ہیں۔
تلنگانہ، بھارت کی دوا سازی کی مینوفیکچرنگ کا ایک سرکردہ مرکز ہے۔ GST میں نئی اصلاحات ریاست کی دوا سازی مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ GST، 2.0 کے تحت کینسر کی دواؤں پر ٹیکس اب گھٹا کر زیرو فیصد کر دیا جائے گا۔ پہلے یہ ٹیکس 12 فیصد تھا۔ اس سے صارفین کے لیے کینسر کی دواؤں کی رسائی میں بہتری آئے گی۔
اسی طرح ذاتی استعمال کے لیے تمام دواؤں پر GST بارہ فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس کٹوتی سے حفظانِ صحت زیادہ سستا اور قابلِ رسائی ہو جائے گا، جس سے تلنگانہ کی دوا سازی کی ترقی، اختراع اور لائف سائنسز صنعت کو فروغ ملے گا۔
اسی دوران پنیر، چھینا، بہت زیادہ گرم کیا گیا دودھ اور بھارتی بریڈ سمیت کھانے یپنے کی اشیاء پر GST پر ٹیکس اب زیرو فیصد ہوگا۔ مکھن، گھی و خشک میوے، نمکین اور اچار جیسی دیگر اشیاء پر اب ٹیکس 5 فیصد کر دیا جائے گا، جو اس سے پہلے 12 فیصد ٹیکس کے زمرے میں تھا۔
 
									 
		 
									 
									 
									 
									