آج اننت چتر دشی کے موقع پر پورے ملک میں بھگوان گنیش کی مورتیوں کو سپردِ آب کرنے کے ساتھ ہی دس روزہ گنیش چترتھی کا تہوار اختتام پذیر ہوگا۔ عقیدتمندوں نے شاندار جلوسوں، موسیقی اور منتروں کے بیچ بھگوان کو الوداع کہیں گے۔
انتظامیہ نے ماحولیات، درست طریقے سے مورتیوں کو نذرِ آب کرنے اور سکیورٹی کے وسیع انتظامات کیے ہیں۔
مہاراشٹر میں، تقریباً ساڑھے چھ ہزار Sarvjanik مورتیاں اور تقریباً پونے دو کروڑ گھروں میں رکھی گئی گنپتی کی مورتیوں کو 65 قدرتی آبی ذخائر اور 205 خاص طور پر بنائے گئے تالابوں میں نذرِ آب کیا جائے گا۔
ممبئی پولیس سمیت شہری انتظامیہ نے سکیورٹی، ٹریفک بندوبست، صفائی ستھرائی اور ماحولیات کے لیے سازگار طریقے سے سپردِ آب کرنے کے وسیع انتظامات کیے ہیں۔ پہلی مرتبہ ممبئی پولیس نے بھیڑ بھاڑ کے انتظام کے لیے AI ٹکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔
تلنگانہ میں، حیدرآباد میں بھی شوبھا یاترا کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔
حیدرآباد میں لگائے گئے خصوصی پنڈالوں میں عقیدتمندوں نے بھگوان گنیش کی پوجا ارچنا کی۔ بعد اب انہیں الوداع کہنے کی تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں۔
50 ہزار سے زیادہ رنگ برنگی مختلف قدوقامت کی بھگوان گنیش کی مورتیاں شوبھا یاترا میں شامل ہوں گی۔ انہیں خیرت آباد کی سب سے قدآور 69 فٹ کی گنیش مورتی بھی شامل ہے۔ اہم گنیش شوبھا یاترا حیدرآباد کے وسطی حصوں اور پرانے شہر سے گزرتے ہوئے حسین ساگر پہنچے گی۔ شوبھا یاترا میں لاکھوں عقیدتمندوں کے پہنچنے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی گیارہ روزہ گنیش چترتھی کا تہوار اختتام پذیر ہو جائے گا۔×