پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن مختلف معاملات پر اپوزیشن پارٹیوں کی ہنگامہ آرائی کے سبب کارروائی میں رکاوٹ آئی۔ وہ پہلگام دہشت گردانہ حملے اور آپریشن سندور کے علاوہ دیگر معاملات پر فوری بحث کا مطالبہ کررہے تھے۔
ہمارے نامہ نگار نے خبر دی ہے کہ دونوں ایوانوں میں اُس وقت ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی جب اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ نے نعرے لگائے اور ان معاملات پر مسلسل بحث کا مطالبہ کیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے یقین دلایا کہ حکومت پارلیمنٹ میں ہر معاملے پر بحث کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ تاہم اپوزیشن کے ارکان کے شور وغل کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی تین مرتبہ ملتوی کرنی پڑی۔ کئی ممبران پارلیمنٹ نے جسٹس یشونت ورما کو ہٹانے کیلئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو میمورنڈم سونپا۔ اس دوران کل منعقدہ پارلیمنٹ کے کام کاج سے متعلق مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ میں لوک سبھا میں آپریشن سندور پر بحث کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جسے مسلح افواج نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں شروع کیا تھا۔ اس پر بحث کرنے کیلئے 16 گھنٹے کا وقت مختص کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ لوک سبھا میں انکم ٹیکس بل 2025 پر بحث کیلئے 12 گھنٹے اور راجیہ سبھا میں اس پر بحث کیلئے 9 گھنٹے کا وقت مختص کیا گیا ہے۔×