مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس مرشد آباد میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے تناظر میں حقیقی صورتحال کے بارے میں اپنی رپورٹ مرکزی سرکار کو پیش کریں گے۔ مرشد آباد ضلعے کے گڑبڑ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، گورنر موصوف نے بتایا کہ وہ وزیر اعلیٰ ممتابنرجی کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ لوگوں سے ملنے کے بعد، انہیں معلوم ہوا ہے کہ اِن لوگوں پر وحشیانہ حملے کئے گئے۔ جناب آنند بوس نے کہا کہ ایک مہذب معاشرے میں اِس طرح کے حملے قابلِ قبول نہیں ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام کو تحفظ فراہم کرنا، مرکز اور ریاستی سرکار دونوں کی ذمہ داری ہے۔
اِدھر وزیرِ اعلیٰ ممتابنرجی نے ریاست کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ امن و سکون اور ہم آہنگی برقرار رکھیں۔ وہاں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔ ریاستی سرکار کی جانب سے کئے گئے انتظامی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے، محترمہ ممتابنرجی نے خبردار کیا کہ قصور وار پائے جانے والے کسی بھی شخص کو بخشا نہیں جائے گا۔ x