مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج نئی دلّی میں ‘The Emergency Diaries- years that forged a leader’ نامی ایک کتاب کا اجرا کیا۔ یہ کتاب، ایمرجنسی کے خلاف جد و جہد میں وزیر اعظم نریندر مودی اور اُس دور کے ایک نوجوان RSS پرچارک کے نمایاں کردار کو اجاگر کرتی ہے۔ جناب شاہ نے اِس کتاب کا اجراء، ایمرجنسی کے 50 سال پورے ہونے پر، سمویدھان ہتیہ دوِس 2025 کی تقریب کے دوران کیا۔ تقریب کے دوران مرکزی وزیر داخلہ نے لوک تنتر زندہ باد یاترا کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔ یہ یاترا ملک بھر کا سفر کرے گی، جس کا مقصد آئینی اقدار، جمہوری حقوق اور ایمرجنسی سے حاصل ہونے والے اسباق کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے۔ جناب شاہ نے ایمرجنسی کے دوران اُن زیادتیوں کو اجاگر کیا، جن کا سامنا لوگوں نے کیا تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہر کسی کو ایمرجنسی کی یادوں کو زندہ رکھنا چاہیے تاکہ اُنہیں دوبارہ دوہرایا نہ جاسکے۔
پانچ ابواب پر مشتمل یہ کتاب، اِس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ ایمرجنسی میں نوجوان نریندر مودی کی اقتدار، سیاسی سرگرمی اور ایک اچھے حزب اختلاف کے رول کی سمجھ کو کس طرح متاثر کیا۔
کتاب میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ ایمرجنسی بھارت کے جمہوری سفر میں ایک اہم لمحہ ہے، جِسے حیران کرنے والی ایک ایسی مثال بھی کہا جاسکتا ہے کہ کس طرح شہریوں اور اِداروں کی آزادی ایک ایسے اقتدار کے تحت آگئی جس کا واحد مقصد کنبے کی حکمرانی کو برقرار رکھنا تھا۔
وزیر اعظم نریندرمودی اکثر اس بات کو یاد کرتے ہیں کہ جمہوریت میں یقین رکھنے والوں نے ایک طویل جنگ لڑی اور بھارت جیسے عظیم ملک میں جمہوریت کا جذبہ اُس کے عوام سے ہی وابستہ ہے۔ اسی جذبے کی مضبوطی کا اظہار اُس وقت ہوا جب چناؤ آیا۔ اُنہوں نے اس میراث کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا۔
کتاب میں کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی کو یاد کرنا ایک ایسا نہ بھولنے والا لمحہ ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ جمہوریت سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہئے اور ہمیشہ آئینی حقوق کا دفاع کرنا چاہئے۔