ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

September 5, 2025 9:46 PM

printer

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نئے GST نظام کی تعریف کی ہے اور کہا کہ نئے GST نظام سے لوگوں کی قوتِ خرید میں اضافہ ہوگا اور اِس سے سرمایہ اخراجات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ نئے GST نظام سے شہریوں کی کھپت کی قوت میں بہتری آئے گی اور اِس سے سرمایہ اخراجات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ایک پرائیویٹ نیوز چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اب 99 فیصد ساز و سامان اور خدمات، صفر، پانچ یا 18 فیصد ٹیکس کے زمرے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے پہلی مرتبہ معاوضہ محصول کے مسئلے اور GST سے متعلق ایک جامع تجویز کو زیر غور لایا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ پیٹرولیم اور الکحل پروڈکٹس GST سے باہر رہیں گے۔
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ سرکار، اُن برآمد کاروں کو مدد فراہم کرنے کے اقدامات پر کام کر رہی ہے، جن پر امریکہ کے ذریعے عائد کردہ 50 فیصد ٹیکس کا اثر پڑا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ برآمد کاروں کیلئے ایک جامع پیکیج تیار کیا جا رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آتم نربھر بھارت کا مقصد صرف یہ نہیں ہے کہ ملک میں سب کچھ تیار کیا جائے بلکہ غیر یقینی عالمی تجارتی پالیسیوں کے تناظر میں خود داری اور عزتِ نفس بھی حاصل کرنا ہے۔ 
وزیر اعظم نریندر مودی نے اِس یومِ آزادی پر لال قلعہ کی فصیل سے، دیوالی تک اگلے دور کی GST اصلاحات کردینے کا اعلان کیا تھا۔ مزید مستعد اور شہریوں کے لیے سہولت آمیز معیشت تشکیل دینے کا وزیر اعظم کا ویژن اِس ماہ کی 3 تاریخ کو GST کونسل نے شرحوں کو معقول بنانے کی منظوری دے کر پورا کیا، جس میں عام آدمی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ کونسل نے بالواسطہ ٹیکس نظام کو 4 زمروں والے یعنی 5 فیصد اور 12 فیصد، نیز 18 فیصد اور 28 فیصد کے نظام کو بدل کر 2 زمروں والے یعنی 5 فیصد اور 18 فیصد والے نظام میں تبدیل کر آسان بنایا ہے۔ نئے ٹیکس نظام کا اطلاق اِس مہینے کی 22 تاریخ سے ہوگا۔ اِن اصلاحات سے کئی شعبوں میں ٹیکس شرحوں میں کمی ہوئی ہے، جس سے شہریوں کی زندگی میں آسانی پیدا ہوئی ہے۔GST اصلاحات روزہ مرہ کی استعمال ہونے والی اشیاء اور ڈبہ بند خوراک پر ٹیکس میں کمی کرنے سے گھرانوں کیلئے براہِ راست بچت ہوگی۔ بالوں کا تیل، صابن، شیمپو، ٹوتھ پیسٹ، ٹوتھ برش اور شیونگ کریم جیسی اشیاء پر GSTکو18 فیصد سے کم کرکے صرف پانچ فیصد کردیا گیا ہے۔ دودھ، پنیر، Chena اور بھارتی بریڈس کی تمام قسموں کو، جن میں روٹی اور پراٹھا شامل ہے، GST سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔ نمکین، بھجیا، سوسز، پاستا، نوڈلس، چاکلیٹس، کوفی، کورنفلیکس، مکھن اور گھی جیسے کھانے والی عام اشیاء پر بھی ٹیکس کم کرکے اِسے پانچ فیصدی کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ سائیکل، کھانا پکانے کے برتن اور ڈائی پرس اور سلائی مشینوں جیسی دیگر گھر میں استعمال ہونے والی ضروری اشیاء پر اب صرف پانچ فیصد GST لگے گا۔صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ GSTکو سہل کرکے غریب اور درمیانی طبقے کیلئے بڑی راحت فراہم کی گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اِن اصلاحات کی کلیدی خصوصیات میں کھانےپینے کی اشیاء پر ٹیکس کو کم کرکے صفر یا پانچ فیصد کرنا ہے۔
زندگی کے مختلف زمروں سے صارفین نے بھی اِن اصلاحات کا خیر مقدم کیا ہے اور آکاشوانی نیوز کو بتایا کہ وہ اِس کے نفاذ کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ GST کونسل کا یہ فیصلہ گھرانوں پر خرچے کے بوجھ کو براہِ راست طور پر کم کرے گا اور قوت خرید میں اضافہ کرکے صارفین کو استحکام بخشے گا۔

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔