مرکزی وزیرِ خزانہ سیتارمن نے کہا ہے کہ بھارت بدستور روس سے تیل خریدتا رہے گا اور اِس سلسلے میں فیصلے کرتے وقت قومی مفاد کا پورا پورا خیال رکھا جائے گا۔ ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ چاہے وہ روس کا تیل ہو یا اور کوئی چیز ہو، ہم اپنی ضرورت اور قیمتوں اور لاجسٹکس جیسے پہلوؤں کو مدّ نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کریں گے۔ محترمی سیتا رمن نے یہ بات دوہرائی کہ بھارت کے درآمدی بل میں سب سے زیادہ حصہ خام تیل کا ہے۔
SB – 0815 – Nirmala Sitharaman
محترمہ سیتا رمن نے مزید کہا کہ سرکار اُن برآمد کاروں کی مدد کیلئے بعض اقدامات پر غور کررہی ہے، جو امریکہ کے 50 فیصد محصول سے متاثر ہوئے ہیں۔ محترمہ سیتارمن نے کہا کہ آتم نربھر بھارت کا مقصد صرف یہ نہیں ہے کہ ہر چیز ملک میں تیار کی جائے بلکہ یہ بھی ہے کہ غیریقینی عالمی تجارتی پالیسیوں کے پیش نظر اپنی خود داری کو برقرار رکھا جائے۔ GST کی شرحوں میں کمی کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نے کہا کہ اب 99 فیصد سروسز اور اشیاء پر یا تو GST بالکل نہیں ہے یا پھر وہ 5 یا 18 فیصد کے زمرے میں آ گئی ہیں۔
SB – 1400 – Nirmla Sitaraman on GST