قومی تحقیقاتی ایجنسی NIA نے تین ملزموں کے خلاف ایک فرد جرم داخل کی ہے، جس میں پاکستان کا ایک سرغنہ بھی شامل ہے۔ یہ فرد جرم سرحدی ضلعے پنچھ میں ایک دہشت گردانہ سازش کے کیس میں داخل کی گئی ہے۔ اس کیس کا تعلق ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کئے جانے سے ہے۔ یہ فرد جرم جموں میں NIA کی ایک خصوصی عدالت میں پیش کی گئی، جس میں عبدالعزیز، منور حسین اور ناظر حسین عرف علی خان کے نام لئے گئے ہیں۔ اِن لوگوں پر BNS 2023 کی شق نمبر اکسٹھ۔دو کے تحت الزام عائد کئے گئے ہیں۔ ان لوگوں پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون UAPA کی شقوں اور ہتھیاروں کے قانون کی شقوں کے تحت بھی الزام عائد کئے گئے ہیں۔
ناظر حسین فی الحال پاکستانی مقبوضہ کشمیر POK میں سرگرم ہے اور وہ ممنوعہ ’جموں اور کشمیر غزنوی فورس‘ JKGF دہشت گرد تنظیم کا کارندہ ہے۔ NIA کے تحقیق کاروں کے مطابق ناظر، کشمیر کے بھولے بھالے لوگوں کو ورغلانے میں ملوث تھا، تاکہ انھیں مختلف دہشت گرد تنظیموں اور اُنکے ساتھیوں کی تیار کردہ بڑی سازش کے حصے کے طور پر، تشدد کی کارروائیوں میں سرگرم کیا جاسکے، جس کا مقصد خطے میں دہشت گردانہ سرگرمیاں جاری رکھنا ہے۔ NIA نے اکتوبر 2024 میں جموں و کشمیر پولیس میں ایک FIR کی بنیاد پر یہ کیس درج کیا تھا، جب پولیس کی ایک پارٹی نے پنچھ میں سُرن کوٹ کے مقام پر عبدالعزیز کو گرفتار کیا تھا اور اُس کے تھیلے سے دو گرینیڈ برآمد کئے تھے۔
اُس سے کی گئی پوچھ تاچھ کی بنیاد پر منور حسین کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے پاس سے ایک پستول، ایک میگزین اور نو کارتوس برآمد ہوئے تھے۔ NIA نے بتایا کہ تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ یہ دونوں ملزم اپنے آقا ناظر کے ساتھ رابطے میں تھے۔ ان لوگوں کی گرفتاری سے ایک سازش کا پتہ چلا جو سرحد پار سے، تشدد اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے جموں و کشمیر میں بدامنی پھیلانے کے مقصد سے رچی گئی تھی تاکہ خطے کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن کو نقصان پہنچایا جاسکے۔x