حکومت نے کہا ہے کہ خلائی معیشت، آئندہ دہائی میں 8 اعشاریہ 4 ارب ڈالر سے تقریباً 44 ارب ڈالر تک فروغ حاصل کرے گی۔ آج نئی دلّی میں میڈیا کو تفصیل بتاتے ہوئے ایٹمی توانائی اور خلا کے شعبے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت، خلا کے شعبے میں قائدانہ رول ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ صرف 2023 میں خلا کے شعبے میں سرمایہ کاری ایک ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جس سے بھارت، عالمی سطح پر ایک سرکردہ ملک بن گیا ہے۔ وزیر موصوف نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت کا خلائی شعبہ، غیر ملکی زرِ مبادلہ کی حصولیابی میں نمایاں طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سیارچوں کو بھیجے جانے سے 22 کروڑ یورو کی آمدنی ہوئی، جس کا 85 فیصد گزشتہ 8 برس میں حاصل ہوا۔
وزیر موصوف نے کہا کہ سال 2024، بھارتی خلائی شعبے کیلئے کافی اہم رہا۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ سال کے پہلے دن XPoSat کو روانہ کیا گیا، پھر آدتیہ L-1 مشن کو اُس کے متعلقہ مدار میں بھیجا گیا، ملک نے اگست میں اپنا پہلا سائنس کا قومی دن منایا اور کل اسرو کی جانب سے SpaDex مشن روانہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اِس درمیان گگن یان کیلئے کئی آزمائش کی گئیں، جو آئندہ پروجیکٹ کا منصوبہ ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ SpaDex مشن کا آغاز جہاں تک docking ٹیکنالوجی کا تعلق ہے، بھارت کی جانب سے کیا گیا اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے۔
خلائی تحقیق کے بھارتی ادارے، اسرو نے کل رات SpaDex مشن کو کامیابی کے ساتھ روانہ کیا۔ اِس نے کچھ دیر بعد ہی دو سیارچوں (the Chaser)SDX01 اور SDX02 (the Target) کو نچلے زمینی مدار میں نصب کیا۔
Site Admin | December 31, 2024 9:22 PM
حکومت نے کہا ہے کہ خلائی معیشت، آئندہ دہائی میں 8 اعشاریہ 4 ارب ڈالر سے تقریباً 44 ارب ڈالر تک فروغ حاصل کرے گی
