تلنگانہ کی ریاستی حکومت نے یونیورسٹی کے قریب واقع کانچا گچی باؤلی میں 400 ایکڑ اراضی پر درختوں کی کٹائی پر احتجاج کے سلسلے میں یونیورسٹی آف حیدرآباد کے طلبا کے خلاف درج مقدمات کو واپس لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ Mallu Bhatti Vikramarka نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ طلبا کے خلاف درج مقدمات واپس لے لیں۔ زمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے تشکیل کردہ تین رکنی وزارتی گروپ نے ایک میٹنگ کی، جہاں یونیورسٹی آف حیدرآباد کے اساتدہ کی تنظیم اور سول سوسائٹی کے گروپوں نے کئی مانگیں کیں۔ اِن مانگوں میں یونیورسٹی آف حیدرآباد کیمپس سے پولیس کو ہٹانا، امتناعی احکامات کو واپس لینا، احتجاج کرنے والے طلبا کے خلاف درج تمام مقدمات کو ختم کرنا اور فی الحال عدالتی تحویل میں موجود دو طلبا کو فوری طور پر رہا کرنا شامل ہے۔
اِس دوران وزارتی کمیٹی نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق 400 ایکڑ اراضی کی حفاظت کے لیے پولیس کی موجودگی ضروری ہے۔×