بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی، IAEAکے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آج ایران کا دورہ کرنے والے ہیں۔ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اِس دورے کا مقصد اِس سال جون میں ایرانی پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کیے گئے نئے فریم ورک کے تحت مستقبل میں تعاون سے متعلق مذاکرات کرنا ہے۔ اگرچہ انہوں نے یہ واضح کیا کہ اِس دورے کے دوران ایران کی جوہری تنصیبات کا معائنہ نہیں کیا جائے گا۔ اس سے پہلے ایران نے اپنی جوہری تنصیبات پر اسرائیل اور امریکہ کے حملوں اور اُس کے نیوکلیائی سائنس دانوں کے قتل کے بعد IAEA کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایران نے کہا ہے کہ پھر سے اشتراک تبھی کیا جائے گا، جب اُس کی نیوکلیائی تنصیبات اور سائنسدانوں کا تحفظ کیا جائے گا۔×