برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے ایک اہم قدم کے طور پر، فلسطین کی مملکت کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرلیا ہے۔ برطانیہ کے وزیر اعظم Keir Starmer نے ایک ویڈیو بیان میں اعلان کیا ہے کہ برطانیہ، فلسطین کی مملکت کو باقاعدہ طور پر تسلیم کر رہا ہے۔ انھوں نے اِسے امن اور ایک دو ریاستی حل کی امید کو جِلا دینے کی جانب ایک قدم قرار دیا ہے۔ سب سے پہلے کینیڈا نے آج دن کے آغاز میں یہ سفارتی قدم اٹھایا تھا۔ وہ جی-7 میں شامل ایسا پہلا ملک ہے جس نے فلسطین کی مملکت کو باقاعدہ طور پر تسلیم کیا ہے۔ وزیراعظم مارک کرنی نے یہ کہتے ہوئے، امن کے تئیں اپنے ملک کے عزم کو زور دیتے ہوئے دوہرایا ہے کہ کینیڈا، فلسطین اور اسرائیل دونوں کے، ایک پُرامن مستقبل کی تعمیر کیلئے اپنی شراکت داری کی پیش کرتاہے۔کینیڈا کے افسران نے کہا کہ تشدد کو فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مسترد کئے جانے اور پُرامن بقائے باہمی کیلئے اُس کی حمایت، اِس فیصلے کا اصل عنصر ہے۔
اِس کے فوراً بعد، آسٹریلیا نے فلسطینی مملکت کو تسلیم کیا۔ وزیر اعظم اینتھنی البنیز اور وزیر خارجہ Penny Wong نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں فلسطین کو ایک آزاد اور خودمختار مملکت کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔امید ہے کہ فرانس، اقوام متحدہ کی آئندہ جنرل اسمبلی میں فلسطینی مملکت کو تسلیم کرنے کی لہر میں شامل ہوجائے گا۔ بلجیم اور دیگر ملکوں کی طرف سے بھی اِس مملکت کو تسلیم کئے جانے کی امید ہے۔