برازیل کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگلی برکس چوٹی کانفرنس 6 سے 7 جولائی تک ریو ڈی جنیرو میں منعقد ہوگی، جس میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ اور دیگر رکن ممالک شرکت کریں گے۔ اس چوٹی کانفرنس میں 20 رکن اور اس سے جڑے ملکوں کے رہنما شامل ہوں گے۔
برازیل کے وزیر خارجہ Mauro Vieira نے کہا کہ اس میٹنگ میں معاشی ترقی، تعاون اور رکن ممالک میں معیار زندگی کو بہتر بنانے کے اہم فیصلوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ برکس گروپ کا مقصد ترقی پذیر ملکوں کے ساتھ روابط کو مستحکم کرنا اور برازیل کی قیادت میں عالمی اداروں میں اصلاحات کرنا ہے۔ حال ہی میں برکس میں ایران، مصر اور متحدہ عرب امارات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
برازیل کے صدر Lula da Silva نے مقامی کرنسی کے لین دین کے ذریعہ رکن مالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔ اگرچہ امریکی ڈالر کی جگہ لینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، لیکن برکس ممالک متبادل کے امکانات تلاش کر رہے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں دھمکی دی تھی، اگر برکس ممالک، ڈالر کی اہمیت کم کرنے کی کوشش کریں گے، تو وہ ان پر 100 فیصد ٹیرف لگائیں گے۔×