ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بھارت نے آپریشن سندور کا آغاز کیا جو پاکستان کے اندرون دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنانے کی ایک جامع مہم تھی۔ یہ آپریشن پاکستان کی حمایت والے دہشت گردانہ حملے میں 22 اپریل کو جموں وکشمیر کے پہلگام میں 26 سیاحوں کے المناک قتل عام کا براہ راست جواب تھا۔ بھارتی قیادت بار بار سرحد پار کی دہشت گردی کے خلاف قطعی برادشت نہ کرنے کی اپنی پالیسی کو دوہراتی رہی ہے۔ بھارت نے کسی بھی قسم کے خطروں کے خلاف فیصلہ کن رد عمل کی اپنی تیاری کا مظاہرہ کردیا جبکہ ملک نے دہشت گردی کے خطروں کو باوجود اس کے کہ اِس کیلئے سرحد پار کی کارروائی کی ضرورت پڑے، ناکام بنانے کے اپنے عزم کی توثیق کردی۔ آپریشن سندور، انسدادِ دہشت گردی کی بھارت کی حکمت عملی نے ایک خاطر خواہ تبدیلی کا اشارہ ہے جو اپنی سرحدوں کے باہر دہشت گردی کے نیٹ ورک کو تہس نہس کرنے کے سرگرم انداز نظر کا اشارہ ہے۔بھارت نے فیصلہ کیا ہے کہ مستقبل میں ہونے والی دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کو اس کے خلاف جنگی کارروائی تصور کیا جائے گا اور نئی دلّی اسی کے مطابق جواب دے گا۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ بھارت کی طرف سے یہ بیان پاکستان کی حالیہ جارحیت کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت نامے کے بعد کشیدگی میں کمی آگئی ہے۔
Site Admin | May 10, 2025 10:02 PM
ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بھارت نے آپریشن سندور کا آغاز کیا جو پاکستان کے اندرون دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنانے کی ایک جامع مہم تھی
