اس سے قبل ایئر انڈیا نے ہوائی جہاز میں سوار 241 افراد کی موت ہونے کی تصدیق کی۔ یہ طیارہ کل احمد آباد ہوائی اڈّے سے اُڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ بوئنگ 787-8 طیارے میں 242 مسافر اور عملے کے اہلکار سوار تھے۔
ایئر انڈیا کے مطابق اس میں 169 بھارتی شہری تھے، جبکہ برطانیہ کے 53، پرتگال کے 7 اور کناڈا کا ایک شہری اس میں سوار تھا۔ دیگر 12 افراد میں 2 پائلٹ اور عملے کے 10 اہلکار شامل تھے۔ مرنے والوں میں ایسے کئی لوگ بھی ہیں، جو زمین پر طیارہ گرنے کے بعد اس کی زد میں آگئے۔ گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ اور BJP کے لیڈر وجے روپانی بھی مرنے والوں میں شامل ہیں۔ وشواس کمار رمیش نام کا ایک مسافر اس حادثے میں زندہ بچ گیا۔ ہوائی جہاز کے پائلٹ نے دوپہر ایک بجکر 39 منٹ پر اُڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد مشکل میں گھِر جانے کا اشارہ دیا تھا۔
طیارہ بنانے والی کمپنی بوئنگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ایئر انڈیا کے ساتھ رابطہ قائم کیے ہوئے ہے اور ٹاٹا کی زیر ملکیت ایئر لائن کو کسی بھی طرح کی مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ ایئر انڈیا کا طیارہ گرنے کے واقعے کے بعد بوئنگ کے شیئرس میں 4 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ آئی۔ یہ بوئنگ Dreamliner ایئر انڈیا کو 2014 میں فراہم کیا گیا تھا۔