وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت، سیوا اور سُساشن یعنی عوامی خدمات اور اچھی حکمرانی کے منتر کی روشنی میں یکسر تبدیلی اور ترقی کیلئے انتھک کام کرتی رہی ہے۔ آج اِس خصوصی سیریز ’سیوا پرو‘ میں ہم اِس بات کا ذکر کر رہے ہیں کہ کیسے مودی حکومت نے بھارت کی G20 کامیابی کو نمایاں کیا، جس میں اُس نے عالمی جنوب کی آواز کو، دور تک پہنچایا اور بھارت کی عالمی قیادت کو مستحکم بنایا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، بھارت ایک بااثر عالمی رہنماء بن کر اُبھرا ہے۔ 2023 میں G20 کی بھارت کی صدارت نے عالمی جنوب کو فروغ دیا اور ٹھوس نتائج مرتب کیے، جن میں اِس گروپ میں افریقی یونین کو رکنیت دیا جانا اور عالمی بایو ایندھن اتحاد کا آغاز بھی شامل ہے۔ صدارت کے موضوع وسودھیو کُٹم بَکم سے بھارت کی تہذیبی اقدار اور عالمی تعاون کی خواہش کا اظہار ہوتا ہے۔ نئی دلّی اعلامیے کے تحت اِن اہم ترجیحات میں تعاون کے ایک نئے جذبے کا اظہار کیا گیا۔ اِن سرگرمیوں میں، پالیسی میں مماثلت، معتبر تجارت اور آب و ہوا سے متعلق کارروائی پر توجہ دی گئی ہے۔ یہ ایک قابلِ ذکر اعلامیہ ہے، کیونکہ اِس پر سبھی 20 رکن ملکوں نے دستخط کیے تھے، اگرچہ اتفاقِ رائے قائم ہونے میں کافی چیلنجز بھی درپیش رہے۔
افریقی یونین کو G20 کے ایک مستقل رکن کے طور پر شامل کیے جانے سے اِس گروپ میں وسعت پیدا ہوئی اور اِس میں عالمی آبادی کا 80 فیصد حصہ شامل ہو گیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھارت کی صدارت میں اُن سبھی چھوٹے ملکوں کی طرف سے آواز بلند کی، جنہیں اپنے اجتماعی مفاد کی نمائندگی کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم حاصل ہوا ہے۔