کانگریس کے ممبرِ پارلیمنٹ ششی تھرور نے، جو پنامہ میں کُل جماعتی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف بھارت کے ٹھوس موقف کا اعادہ کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر کوئی اور حملہ ہوتا ہے، تو بھارت جوابی کارروائی کرے گا۔ پنامہ میں بھارتی سفارتخانے کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے جناب تھرور نے کہا کہ پہلگام میں دہشت گردوں کا وحشیانہ حملہ پاکستانی فوج کے اُن ناپاک عزائم کا ایک حصہ ہے، جو وہ سیاحت کے ساتھ فروغ پاتی ہوئی کشمیر کی معیشت کو کمزور کرنے کے لیے جاری رکھنا چاہتی ہے۔
وفد کے ارکان نے پنامہ جمہوریہ کے صدر Jose Raul Mulino سے بھی ملاقات کی۔
کثیر جماعتی وفد نے پنامہ اسمبلی کے صدر سے بھی گفتگو کی۔
اُدھر جنوبی افریقہ میں، NCP شرد پوار کی سُپریا سُولے کی قیادت میں کُل جماعتی وفد نے جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ اور وہاں کی سرکار کے وزیروں کے ساتھ کئی میٹنگیں کیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے محترمہ سُپریا سُولے نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے وزیروں نے بھارت کے ساتھ یگانگت کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے اس بات کو بھی اُجاگر کیا کہ جنوبی افریقہ کے ساتھ بھارت کے گہرے باہمی تعلقات ہیں۔
اِدھر BJP کے ممبرِ پارلیمنٹ Baijayant Panda کی سربراہی میں ایک اور وفد نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں امور خارجہ کے وزیر مملکت Adel Bin Ahmed al Jubeir کے ساتھ گفتگو کی۔
میٹنگ کے دوران جناب پانڈا نے دہشت گردی کے خلاف مربوط کارروائی اور دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کی اہمیت اُجاگر کی۔
وفد کے ارکان نے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر Mishaal Al-Sulami اور بھارت-سعودی عرب فرینڈ شپ کمیٹی کے صدر نشیں، میجر جنرل عبدالرحمن Alharbi سے بھی ملاقات کی۔ وفد نے دہشت گردی کے خلاف بھارت کے مضبوط موقف سے آگاہ کیا اور باہمی تعاون پر تبادلہئ خیال کیا۔×