وزیر اعظم نریندر مودی کل سے سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر ہوں گے۔ یہ وزیرِ اعظم مودی کا سعودی عرب کا تیسرا دورہ ہوگا۔ اِس سے پہلے 2016 اور 2019 میں انہوں نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ یہ دورہ کئی معنوں میں بھارت کیلئے سعودی عرب کی کلیدی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ سعودی عرب ، بھارت کی توانائی سکیورٹی کیلئے نہایت ہی اہم ہے اور وہ غیرمقیم بھارتیوں کی دوسری سب سے بڑی آبادی کا میزبان ہے۔ اسلامی دنیا میں ایک قائد کے طور پر سعودی عرب کا مقام اور علاقائی ترقیات میں اُس کے بڑھتے ہوئے رول ، اِس سفارتی رابطے میں، اُس کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔
بھارت کیلئے سعودی عرب نہ صرف بحران کے وقت ایک اہم ساتھی ہے بلکہ اپنے غیر مقیم بھارتیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور بہتر علاقائی استحکام کیلئے بھی اہم ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطحی تبادلے، اِس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ دونوں ممالک اپنی کثیر جہتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے تئیں عہد بند ہیں۔ سوڈان کا بحران، ایمرجنسی کے اوقات میں دونوں ملکوں کے درمیان موثر تعاون کی ایک حالیہ مثال ہے۔ بھارت کے آپریشن کاویری نے سعودی عرب کے مقامی تعاون سے کامیابی کے ساتھ ساڑھے تین ہزار بھارتیوں کو سوڈان سے باہر نکالا۔ بھارتی اہلکاروں نے اِس کا اعتراف کیا ہے کہ اِس آپریشن کی کامیابی پوری طرح سعودی اہلکاروں اور سرکاری تنظیموں کے بہتر تعاون پر مبنی تھی۔ کاویری آپریشن میں نمایاں کردار ادا کرنے والے ، جدہ میں مقیم بھارتی شہری ڈاکٹر Prince مفتی ضیاء الحسن کہتے ہیں 2019 میں کلیدی شراکت داری کونسل کے قیام کے بعد یہ عملی تعاون بھارت اور سعودی عرب کے درمیان بہتر ہوتے ہوئے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ دفاع ، تجارت ، توانائی ، ٹیکنالوجی اور ثقافت سمیت کئی شعبوں میں تعلقات میں اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم مودی کے دورے کے دوران علاقائی سکیورٹی انسانی بنیاد پر آپسی تعاون اور سوڈان جیسے جاری بحران کو حل کرنے کی حکمتِ عملی پر تبادلۂ خیال ہونے کی توقع ہے۔
Site Admin | April 21, 2025 9:44 PM
وزیر اعظم نریندر مودی کل سے سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر ہوں گے۔ یہ وزیرِ اعظم مودی کا سعودی عرب کا تیسرا دورہ ہوگا
