وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ حکومت 21ویں صدی کی ضرورتیں پوری کرنے کیلئے ملک کے تعلیمی نظام کو جدید بنا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکز، ملک کے ہر طالب علم کیلئے تعلیم کا بندوبست کرنے کے مقصد سے عالمی درجے کا تعلیمی نظام متعارف کرا رہی ہے۔ جناب مودی نے یہ بات YUGM کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ کانکلیو اپنی نوعیت کا پہلا اہم کانکلیو ہے، جس میں آج نئی دلّی کے بھارت منڈپم میں حکومت، تعلیمی اداروں، صنعت اور اختراعی اداروں کی سرکردہ شخصیتوں نے شرکت کی۔
انہوں نے خاص طور پر کہا کہ ملک کا مستقبل، اِس کے نوجوانوں پر منحصر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بات اہم ہے کہ انہیں بھارت کے تابناک مستقبل کیلئے تیار کیا جائے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی سے ملک میں یکسر تبدیلی آرہی ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ بھارت کی یونیورسٹیوں کے کیمپس، فعال مرکزوں کے طور پر ابھر رہے ہیں، جہاں نوجوان نِت نئی اختراعات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”ایک ملک ایک فِیس“ کے ذریعے ہر ایک طالب علم کیلئے عالمی درجے کی معلومات متعارف کرا رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اِس سال کے بجٹ میں حکومت نے IIT اداروں میں سیٹوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ IITs اور ایمس کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے بہت سے Meditech کورسز شروع کئے گئے ہیں۔
جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ سفر، بروقت پورا کیا جائے۔ انہوں نے بھارت کو، مستقبل کی ہر ٹیکنالوجی سے متعلق دنیا کی بہترین فہرستوں میں شامل کئے جانے کا یقین دلایا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ حکومت بھارت کیلئے AI کام کاج کے مقصد سے ”میک اے آئی اِن انڈیا“ کے تصور کے تحت کام کررہی ہے۔
تعلیم کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ 2014 سے پہلے، تحقیق کے تین ادارے فعال تھے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد، مزید چھ ادارے قائم کئے گئے اور حکومت، مزید تین ادارے تشکیل دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
اس موقع پر سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 21ویں صدی کا تعلق بھارت سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 11 سال میں نریندر مودی حکومت نے، اختراع کو سب سے زیادہ ترجیح دی ہے۔