ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

June 7, 2025 9:44 AM

printer

ملک میں، پچھلے 10 سال میں سیوا، Sushasan اور غریب کلیان کے اصولوں کی بدولت نمایاں کایا پلٹ ہوئی ہے

Special Feature 11 Year of Govt

ملک میں، پچھلے 10 سال میں سیوا، Sushasan اور غریب کلیان کے اصولوں کی بدولت نمایاں کایا پلٹ ہوئی ہے۔ آکاشوانی نیوز مختلف اہم شعبوں میں گزشتہ 11 سال میں، سرکار کی کوششوں کے تعلق سے ایک خصوصی فیچر پیش کر رہا ہے۔  آج کا موضوع ہے:”ہماری توجہ عالمی قیادت اور صاف ستھری توانائی پرہے“۔ پچھلی دہائی میں بھارت نے، صاف ستھری توانائی کے شعبے میں نمایاں ترقی کی ہے اور وہ آب و ہوا سے متعلق کاموں میں ایک عالمی قائد کے طور پر بھی ابھرا ہے۔

ملک نے مالی سال 2024-25 کے دوران ریکارڈ 29 اعشاریہ پانچ دو گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کا اضافہ کیا، جس کی وجہ سے توانائی کی یہ مقدار مجموعی طور پر 220 اعشاریہ ایک صفر گیگا واٹ تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کی 198 اعشاریہ سات پانچ گیگا واٹ توانائی سے کہیں زیادہ ہے۔ اِس میں شمسی اور ہوائی بجلی میں کیا گیا اضافہ بھی شامل ہے اور نیوکلیائی صلاحیت کا بھی خاطر خواہ اضافہ شامل ہے۔

اب بھارت کا درجہ قابل تجدید توانائی والے ملکوں کی پسندیدگی انڈیکس میں ساتواں، جس سے عالمی سطح پر صاف ستھری توانائی کے شعبے میں اُس کے قد میں اضافے کا اظہار ہوتا ہے۔ نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن، توسیع شدہ بایو توانائی پروگرامس اور الیکٹرک نقل و حمل کا بڑھتا ہوا استعمال یہ سب کم کاربن والی معیشت کی بنیاد کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

صاف ستھری توانائی میں اِس اضافے کا گہرا تعلق عالمی سطح پر آب و ہوا کے شعبے میں بھارت کی قیادت سے ہے۔ بھارت نے بجلی کی اپنی نصب شدہ صلاحیت 40 فیصد تک لے جانے کا، COP21 کا نشانہ 9 سال پہلے ہی حاصل کرلیا ہے۔ روایتی ایندھن کا استعمال کم کرتے ہوئے یہ نشانہ 2030 میں حاصل کیا جانا تھا۔

گلاسگو میں COP26 کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے پنچامرت مقاصد کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت 2070 تک، وزیر صحت گیسوں کے اخراج کو مکمل طور پر ختم کیاجاناہے۔ انہوں نے ماحولیات کیلئے طرز زندگی لائف مشن کا بھی آغاز کیا، جس کا مقصد انفرادی سطح پر پائیدار گزربسر کو فروغ دینا ہے۔

مزید یہ کہ بھارت نے آب و ہوا کے بارے میں بین الاقوامی تعاون کو شکل دینے میں ایک سرگرم کردار ادا کیا ہے۔ وہ بین الاقوامی شمسی اتحاد ISA کا بانی رکن، اور قدرتی آفات سے نمٹنے سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے اتحاد کا محرک ملک ہے۔ اِن پلیٹ فارم سے صاف ستھری توانائی کو فروغ حاصل ہوا ہے اور خاص طور پر عالمی جنوب میں قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔

جیسا کہ وزیراعظم مودی نے کہاکہ ”ہمارا کرہئ ارض ایک ہے لیکن ہماری کوششیں بہت سی ہونی چاہئیں۔“ پچھلی دہائی میں بھارت کے سفر سے ظاہر ہوتا ہے کہ پائیدار ترقی نہ صرف ایک مقصد ہے بلکہ یہ ترقی کے میدان میں ایک حقیقت بھی ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں