مرکزی حکومت نے بہت سی پالیسیاں اور پروگرام شروع کیے ہیں، جن کا مقصد ملک کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے اختراع، ہُنرمندی، کاروبار اور تکنیکی ترقی کو بڑھاوا دینا ہے۔ پچھلے 10 سال میں نریندر مودی حکومت نے بھارت کے نوجوانوں کے لیے نئے موقعے پیش کیے ہیں۔
ہمارے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ مودی حکومت کی تیسری مدّت کے شروع کے 100 دن میں ہی، سرکاری ملازمتوں کے لیے 15 ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو تقرر نامے دیے گئے ہیں۔
V/C Dipendra
حکومت نے، یکسر تبدیلی لانے والی نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعے تعلیم کو نئی شکل دینے سے لے کر، طبّی کالجوں کی تعداد تقریباً دو گُنا کرنے تک، مستقبل کے درخشاں امکانات کے لیے ایک بنیاد ڈالی ہے۔ حکومت، تعلیم اور روزگار کے درمیان خلا کو ختم کرنے کے لیے، ایک کروڑ نوجوانوں کو انٹرنشپ کے موقعے فراہم کر رہی ہے۔ پردھان منتری کوشل وِکاس یوجنا کے تحت ایک کروڑ 42 لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو تربیت فراہم کی گئی ہے۔ سرکاری امتحانات میں نقل اور دیگر خامیوں کو دور کرنے کے لیے حکومت نے سرکاری امتحانات میں غلط طور طریقوں کی روک تھام کا قانون 2024 لاگو کیا۔ بھارت کے مستقبل میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے وِگیان دھارا اسکیم شروع کی گئی۔
قدیم نالندا یونیورسٹی کی جدید کاری بھی اِس بات کا ثبوت ہے کہ اِس کی تعلیمی وراثت کے تحفظ کے لیے مودی حکومت خود کو وقف کیے ہوئے ہے۔