ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

June 1, 2025 2:43 PM

printer

مختلف ملکوں کا دورہ کرنے والے سات کُل جماعتی پارلیمانی وفود سرحد پار کی دہشت گردی میں پاکستان کے رول کو بے نقاب کرنے کیلئے اعلیٰ سطح پر بات چیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں

آپریشن سندور کے تحت بھارت کی لگاتار کوششوں اور دہشت گردی کے خلاف بھارت کے اصولی اور ٹھوس موقف کے عین مطابق ارکانِ پارلیمنٹ پر مشتمل سات کُل جماعتی وفود رابطے کے اپنے پروگرام کے سلسلے میں مختلف ملکوں کا دورہ کررہے ہیں۔ یہ وفود ہر طرح کی دہشت گردی کو بالکل برداشت نہ کرنے کے بھارت کے مضبوط پیغام کو اِن ملکوں تک پہنچا رہے ہیں۔ ششی تھرور کی قیادت میں ایک وفد برازیل کے سرکاری دورے پر آج Brasilia پہنچ گیا ہے۔ جناب تھرور نے کہا کہ وفد کے ارکان برازیل میں ٹھوس اور تعمیری بات چیت کرنے کے متمنی ہیں۔ اپنے دورے میں یہ وفد برازیل کے سرکردہ رہنماؤں اور ارکانِ پارلیمنٹ سے بات چیت کرے گا۔ اِن میں صدر کے اعلیٰ مشیر اور امورِ خارجہ کے سکریٹری جنرل بھی شامل ہیں۔اِدھر شیو سینا کے ممبرِ پارلیمنٹ شری کانت شندے کی سربراہی میں کُل جماعتی وفد لائبیریا میں ہے۔ لائبیریا کے شہر Monrovia میں تین دن کے قیام کے دوران وفد کے ارکان لائبیریا کے صدر، وہاں کے ایوانِ زیریں کے اسپیکر اور ایوانِ بالا کے صدر، لائبیریا کے وزیرِ خارجہ نیز سرکردہ دانشور افراد اور میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگیں کریں گے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے، جناب شندے نے کہا کہ بھارت اور لائبیریا کے اچھے باہمی تعلقات ہیں۔انہوں نے یہ اعتماد ظاہر کیا کہ لائبیریا دہشت گردی کو بالکل برداشت نہ کرنے کے بھارت کے پیغام کو سمجھے گا۔ اِدھر JDU کے ممبرِ پارلیمنٹ سنجے کمار جھا کی قیادت میں ایک اور وفد انڈونیشیا کے کامیاب دورے کے بعد آج ملیشیا کے شہر کوالالمپور پہنچ گیا ہے۔ BJP کے ممبرِ پارلیمنٹ روی شنکر پرساد کی سربراہی میں ارکانِ پارلیمنٹ کا وفد لندن پہنچ گیا ہے۔ یہ وفد دہشت گردی کو شکست دینے کے بھارت کے واضح اور ٹھوس عہد سے آگاہ کرانے کے مشن کے ساتھ اِس مہینے کی تین تاریخ تک برطانیہ کے دورے پر رہے گا۔ NCP شرد پوار گروپ کی ممبرِ پارلیمنٹ سُپریا سولے کی قیادت میں کُل جماعتی وفد Ethiopia کے دورے پر گیا ہوا ہے۔ وفد کے ارکان نے وہاں کے سرکردہ ارکانِ پارلیمنٹ، ممتاز شخصیات اور افریقی یونین کمیشن کے اہلکاروں کے ساتھ گفتگو کی۔اِن میٹنگوں کے دوران وفد کے ارکان نے سرحد پار کی دہشت گردی سے لاحق لگاتار خطرے اور بھارت میں سماجی نااتفاقی پیدا کرنے کی دانستہ کوششوں کو اجاگر کیا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں