ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

May 27, 2025 10:38 AM

printer

قوم آپریشن سندور کی کامیابی کا جشن منا رہی ہے، تو آکاشوانی کا خبروں کا شعبہ ایک خصوصی سیریز پیش کررہا ہے

جبکہ قوم آپریشن سندور کی کامیابی کا جشن منا رہی ہے، تو آکاشوانی کا خبروں کا شعبہ ایک خصوصی سیریز پیش کررہا ہے، جو ہماری مسلح فورسز کی غیر متزلزل لگن کے تئیں احترام کیلئے وقف ہے۔ آج ہم پرم ویر چکر حاصل کرنے والے میجر شیطان سنگھ کو یاد کررہے ہیں جنھوں نے 1962 میں چین-بھارت جنگ کے دوران عظیم قربانی دی تھی۔

V/C – Saklen Akhtar

راجستھان کے شہر جودھپور میں 1924 کو پیدا ہوئے میجر شیطان سنگھ 1949 میں کماؤں ریجمنٹ میں شامل ہوئے تھے۔ چین-بھارت کی 1962 کی جنگ کے دوران میجر شیطان سنگھ نے 5 ہزار میٹر کی بلندی پر Rezang La میں اسٹریٹجک اہمیت کے حامل ایک مقام پر قبضہ کرنے میں 13 کماؤں ریجمنٹ کی،C  کمپنی کی قیادت کی۔ جیسے ہی دشمن فوجیوں کا ایک سیلاب پہاڑی نالوں سے آگے بڑھا بھارتی فوجیوں نے زبردست فائرنگ کی اور انہیں کافی جانی نقصان پہنچایا۔ منجمد کردینے والی صورتحال اور دشمن فوجیوں کی بڑی تعداد کے باوجود کماؤں پلاٹون خاص طور سے 7, 8 اور 9 پلاٹونس نے غیر معمولی شجاعت کا مظاہرہ کیا اور آمنے سامنے کی لڑائی لڑی اور آخری فوجی تک مورچے پر ڈٹی رہیں۔ کمپنی کے کمانڈر میجر شیطان نے Rezang La کی لڑائی میں مثالی قیادت اور بہادری کا مظاہرہ کیا۔ اپنی خود کی حفاظت کی پروا نہ کرتے ہوئے وہ ایک پلاٹون چوکی سے دوسری چوکی تک دوڑتے رہے اور اپنے فوجیوں کے ساتھ لڑتے رہے۔ جب انھیں دو دیگر فوجیوں کے ذریعہ نکالا جارہا تھا، تو چینی فوجیوں نے ان پر مشین گن سے شدید فائرنگ کی۔ میجر شیطان سنگھ نے ان کی زندگیوں کو لاحق خطرے کو محسوس کرتے ہوئے فوجیوں کو کہا کہ وہ انھیں چھوڑ کر چلے جائیں۔ فوجیوں نے انھیں ایک چٹان کے پیچھے لٹا دیا، جہاں انھوں نے آخری سانس لی۔ میجر شیطان سنگھ کو عظیم شجاعت اور قیادت کا مظاہرہ کرنے اور فرائض کے تئیں ان کی لگن کیلئے بعد از مرگ پرم ویر چکر سے نوازا گیا۔

ثقلین اختر کی رپورٹ کے ساتھ خبرنامے کیلئے میں

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں