ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
Listen to live radio

صحت کی مرکزی وزارت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خاص طور پر بچوں کے لیے، کھانسی کے سیرپ کے، معقول استعمال کو یقینی بنائیں۔

        صحت کی مرکزی وزارت نے، سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ، خاص طور پر بچوں میں کھانسی کے سیرپس کے معقول استعمال کو یقینی بنائیں۔ وزارت نے کہا ہے کہ کھانسی عام طور پر خودبخود ختم ہوجاتی ہے اور اس کیلئے دواؤں کی ضرورت نہیں ہوتی۔

        یہ قدم مدھیہ پردیش کے شہر چھندواڑہ میں بچوں کی اموات کی حالیہ خبروں کے بعد اٹھایا گیا ہے، جن میں ملاوٹ والے کھانسی کے سیرپ کی اطلاع دی گئی تھی۔

        صحت کی مرکزی سکریٹری پونیہ سَلیلا سریواستو کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں مرکز نے دواؤں کی کوالٹی سے متعلق اصولوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا۔ اس سے پہلے صحت کے مرکزی وزیر نے اِس معاملے میں ریاستوں کے ساتھ فوری طور پر اِس معاملے پر بات چیت کی تھی۔

        حکام نے تصدیق کی ہے کہ کسی بھی طرح کے خطرے کے معائنے کا کام 6 ریاستوں میں 19 کمپنیوں میں شروع کردیا گیا ہے۔ ریاستوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ نگرانی میں اضافہ کریں۔

        ایک مرکزی ٹیم نے پایا تھا کہ کھانسی کے سیرپ کولڈرِف کے ایک نمونے میں، جسے متاثرہ بچوں نے استعمال کیا تھا، مضرِ صحت Diethylene Glycol مادّہ، قابلِ اجازت مقدار سے زیادہ تھا۔ یہ سیرپ، تمل ناڈو کے علاقے کانچی پورم میں ایک دواساز کے پاس پایا گیا تھا۔×