شمال مشرقی خطے کی چھ ریاستیں شدید بارش سے متاثر ہوئی ہیں۔ خطے میں اوسط سے لے کر تیز بارش ہونے سے روز مرہ کے معمولات میں خلل پڑ گیا ہے۔ حکام نے اِس بات کی تصدیق کی ہے کہ موسلادھار بارش کے بعد چٹانوں کے ٹکڑے گرنے، مکان گرنے اور ڈوبنے سے 27 افراد کی موت ہوئی ہے۔ جن 27 افراد کی جان گئی ہے، اُن میں 9 اروناچل پردیش کے، 6 میگھالیہ کے اور پانچ – پانچ آسام اور میزورم کے ہیں۔ تریپورہ اور ناگالینڈ میں ایک – ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔بارش اور چٹانوں کے ٹکڑے گرنے کے سبب خطے کے کئی ضلعوں میں سڑک رابطے شدید طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ میزورم میں گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران کئی ضلعوں میں چٹانوں کے ٹکڑے گرنے کے کئی واقعات پیش آئے ہیں، جس سے مکانوں اور سڑکوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ امورِ داخلہ کی وزارت کی ایک ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے ساحل کے نزدیک شمال مغربی خلیجِ بنگال پر ہوا کے دباؤ کا حلقہ قریب قریب شمال کی سمت بڑھ گیا ہے اور اِس نے مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے ساحلی علاقے کو پار کرلیا ہے۔ اِس کے زیرِ اثر بیشتر شمال مشرقی ریاستوں میں تیز بارش ہوئی ہے۔
سکم کے Mangan ضلعے میں چٹانوں کے ٹکڑے گرنے کی وجہ سے کئی مقامات پر سڑک رابطے میں خلل پڑ گیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق Mangan ضلعے میں Lachen اور Lachung میں تقریباً ڈیڑھ ہزار سیاح پھنس کر رہ گئے ہیں۔ مختلف ایجنسیاں بحالی کا کام زور و شور سے انجام دے رہی ہیں۔ سیاحوں کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ بحالی کا کام مکمل ہونے تک باہر نہ نکلیں۔ بارش کی وجہ سے Mangan ضلعے میں تیستا دریا کئی مقامات پر طغیانی پر ہے۔اِدھر Chungthang کے مقام پر 9 لاپتہ سیاحوں کا پتہ لگانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔
بھارتی موسمیات محکمے نے اگلے سات دن کے دوران شمال مشرقی خطے میں تیز بارش ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔ موسمیات محکمے نے جنوبی جزیرہ نما بھارت، کیرالہ، ماہے اور کرناٹک میں بدھ کے روز تک تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ شدید بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی بھی کی ہے۔ جموں، کشمیر، لداخ، گلگت، بلتستان، مظفر آباد، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، ہریانہ، چنڈی گڑھ اور دلّی میں بھی بدھ کے روز تک اِسی طرح کا موسم رہنے کا امکان ہے۔ کونکن اور گوا میں بھی منگل تک شدید بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اِس کے علاوہ، مغربی راجستھان میں اگلے تین دن کے دوران دھول بھری آندھی چلنے کا بھی امکان ہے۔