حکومت، دلّی ہائی کورٹ کے سابق جج، جسٹس یشونت ورما کے خلاف مواخذے کی تحریک لانے کیلئے سبھی سیاسی جماعتوں میں اتفاقِ رائے قائم کرنے پر کام کررہی ہے۔ کچھ مہینوں پہلے جسٹس ورما کی دلّی میں واقع سرکاری رہائش گاہ سے نقد رقم کی بڑی کھیپ برآمد کی گئی تھی۔ نئی دلّی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر کرن ریجیجو نے کہا کہ جسٹس ورما کے خلاف مواخذے کی قرارداد کا تعلق عدلیہ میں بدعنوانی سے ہے اور اِس معاملے میں سیاست کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اِس معاملے میں متحدہ موقف چاہتی ہے اور اِس موضوع پر بحث کیلئے پوری پارلیمنٹ کو یکجا ہونا ہوگا۔
معاملے کو سنگین قرار دیتے ہوئے، جناب ریجیجو نے کہا کہ عدلیہ یا کہیں اور بھی بدعنوانی پر کی جانے والی بحث کو ملک کے بہترین مفاد کے طور پر لیا جانا چاہیئے۔