آپریشن سندور پر بھارت کی سفارتی مہم کے حصے کے طور پر جنتا دل یونائیٹڈ کے رکنِ پارلیمنٹ سنجے جھا کی قیادت والا کُل جماعتی پارلیمانی وفد، آج انڈونیشیا کے جکارتہ پہنچا۔ پاکستان کی سرپرستی والی دہشت گردی کے خلاف بھارت کی عالمی مہم کے طور پر یہ وفد، اب تک جاپان، جنوبی کوریا اور سنگاپور کا دورہ کرچکا ہے۔ اس دوران انڈونیشیائی فریق نے واضح کیا کہ وہ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور مسائل کے حل کیلئے بات چیت میں یقین رکھتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے عدم برداشت کے بھارتی موقف کی حمایت بھی کی۔ وفد نے آسیان کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر کاؤ کِم ہارن سے بھی ملاقات کی۔ جناب ہارن نے کہا کہ اُنہیں پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بارے میں معلومات دی گئیں اور یہ اِس طرح کا واقع ہے، جسے آسیان برداشت نہیں کرسکتا۔
جناب ہارن نے مزید کہا کہ آسیان، دہشت گردی کی سبھی شکلوں اور سبھی کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔
DMK رکن پارلیمنٹ کنی موزھی کی قیادت والا دوسرا کُل جماعتی وفد آج یونان پہنچا جہاں یونانی پارلیمانی وفد نے اُس کا استقبال کیا۔ اِس موقع پر محترمہ کنی موزھی نے بھارت کی حمایت کرنے اور دہشت گردی کی مذمت کرنے پر یونان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی صرف بھارتی سرزمین تک محدود نہیں ہے۔
اِس دوران BJP رکن پارلیمنٹ روی شنکر پرساد کی قیادت والے ایک اور کُل جماعتی وفد نے آج اٹلی کے روم میں سینیٹ کی خارجی امور اور دفاع سے متعلق کمیٹی کی صدر Stefania Craxi سے ملاقات کی۔
اس دوران BJP رکن پارلیمنٹ روی شنکر پرساد نے کہا کہ پاکستان وہ ملک ہے جہاں دہشت گردی پر سرکاری پالیسی کے طور پر عمل کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب BJP کے رکن پارلیمنٹ Bajayant پانڈا کی قیادت والے ایک اور وفد کا سعودی عرب میں بھارتی سفیر ڈاکٹر سہیل اعجاز خان نے خیر مقدم کیا۔
وہیں شیو سینا رکن پارلیمنٹ شری کانت شندے کی قیادت والا ایک اور کثیر جماعتی وفد کانگو جمہوریہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد Sierra Leone کیلئے روانہ ہوگیا ہے۔ x
Site Admin | May 28, 2025 9:50 PM
بھارت کے کثیر پارٹی وفود، عالمی پیمانے پر پاکستان کے زیر سرپرستی سرحد پار کی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انڈونیشیا، یونان اور دیگر ملکوں نے، دہشت گردی کے تئیں بھارت کی صفر برداشت پالیسی مکمل حمایت کی ہے۔
