بھارت نے بین الاقوامی مالی فنڈ، IMF کی بورڈ میٹنگ میں ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، جس میں پاکستان کیلئے نئے امدادی پیکیج پر غور کیا گیا۔ بھارت نے پاکستان کا خراب ریکارڈ دیکھتے ہوئے اُس کے معاملے میں IMF کے پروگراموں کے موثر ہونے کے تعلق سے تشویش کا اظہار بھی کیا اور یہ بھی کہا کہ اِس قرض کا بیجا استعمال، سرکار کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کیلئے کیا جاسکتا ہے۔
بین الاقوامی مالی فنڈ نے ایک ارب ڈالر کے توسیع شدہ فنڈ کے قرضے کے پروگرام اور پاکستان کیلئے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے نئے قرضے کے پروگرام پر غور کیا۔
میٹنگ میں اپنے بیان میں بھارت نے اِس بات کو اُجاگر کیا کہ سرحد پار کی دہشت گردی کی لگاتار پُشت پناہی کرنے والے ملک کو قرضے کی سہولت فراہم کرنے سے عالمی برادری کو ایک خطرناک اور غلط پیغام جائے گا اور اِس سے فنڈ فراہم کرنے والی ایجنسیوں اور عطیہ دینے والے اداروں کی ساکھ اور اُن کا رتبہ خطرے میں پڑ جائے گا اور ساتھ ہی یہ عالمی اقدار کی تضحیک ہوگی۔x