’ایک ملک ایک انتخاب‘ سے متعلق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی JPC کی میٹنگ پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔ 39 رکنی کمیٹی میں لوک سبھا کے 27 اور راجیہ سبھا کے 12 ارکان شامل ہیں۔ اپنے پہلے اجلاس میں کمیٹی، سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ہیمنت گپتا اور ریٹائرڈ جج ڈاکٹر بی ایس چوہان اور بھارت کے 21ویں لاء کمیشن کے چیئرمین کے ساتھ بات
چیت کرے گی۔ نئی دلّی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے، ”ایک ملک ایک انتخاب“ سے متعلق JPC کے صدر نشیں پی پی چودھری نے کہا کہ ’ایک ملک ایک انتخاب‘ قومی مفاد کا معاملہ ہے کیونکہ اِس سے معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ بار بار انتخابات کرانے سے تعلیمی نظام میں خلل پڑتا ہے، جس سے طلباء اور اساتذہ متاثر ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی نیم فوجی دستوں اور چناؤ کمیشن کے اہلکاروں کو تعینات کئے جانے کی ضرورت پیش آتی ہے اور نقل و حمل کے انتظامات بھی کرنے پڑتے ہیں۔