ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

April 7, 2025 10:52 PM

printer

امریکہ اور چین کے درمیان کاروباری جنگ پر بڑھتی تشویش کے دوران عالمی مارکیٹس میں گرواٹ آئی ہے۔ گھریلو اسٹاک مارکیٹ بھی تقریباً تین فیصد گِر گیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نافذ کی گئی محصولات سے متعلق حالیہ پالیسیوں اور چین کی طرف سے جوابی غیر متوقع زیادہ محصولات عائد کرنے کی وجہ سے عالمی منڈیوں میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔

ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج آج 13 اعشاریہ دو۔دو فیصد کی گراوٹ کے ساتھ بند ہوا جو 1997 میں آئے ایشیائی مالیاتی بحران کے بعد سے اب تک کی ایک دن میں آئی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ چین کی ٹیکنالوئی کی بڑی کمپنیاں Alibaba اور Tencent میں بھی بترتیب 18 فیصد اور 12 اعشاریہ پانچ فیصد کی گراوٹ درج کی گئی۔ بینکنگ کارپوریشن HSBC میں 14 اعشاریہ آٹھ فیصد، سامان کی ترسیل سے متعلق بڑی کمپنی Meituan میں 15 فیصد اور الیکٹرانکس کی کمپنی Xiaomi میں 20 اعشاریہ چھ فیصد کی گراوٹ درج کی گئی۔

جاپان کا اسٹاک اشاریے میں دو ہزار 600 پوائنٹس کی گراوٹ دیکھنے کو ملک جو اب تک کی تیسری سب سے بڑی گراوٹ ہے۔

سنگاپور کے Straits Times اشاریے میں 7 اعشاریہ تین سات پوائنٹس کی گراوٹ آئی جبکہ تائیوان کا اسٹاک ایکسچینج 9 اعشاریہ آٹھ فیصد گر کر بند ہوا۔

پاکستان کی اسٹاک مارکٹ KSE-100 کے اشاریے میں چھ ہزار سے زائد کی گراوٹ درج کی گئی یہ پاکستان کے اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں ایک دن میں آنے والی گراوٹوں میں سے ایک ہے۔

جرمنی کا Dax نو فیصد کی گراوٹ کے ساتھ کھلا، جبکہ لندن کے FTSE میں پانچ فیصد تک کی گراوٹ دیکھی گئی۔

امریکہ کے The Dow Jones میں چار اعشاریہ چار فیصد S&P 500 میں چار اعشاریہ سات فیصد جبکہ The Nasdaq میں پانچ فیصد کی گراوٹ درج کی گئی۔

آسٹریلیا کے S&P 200 اسٹاک ایکسچینج چار اعشاریہ دو فیصد کی گراوٹ کے ساتھ سات ہزار 343 اعشاریہ تین پوائنٹس پر بند ہوا۔ یہ مئی 2020 کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔X

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں