امریکہ اور اٹلی نے، بھارت-مشرق وسطیٰ-یوروپ اقتصادی راہداری کی تعریف کرتے ہوئے اسے، اس صدی کے سب سے بڑے اقتصادی رابطہ پروجیکٹوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔
انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اِس راہداری سے، شراکت دار ایک دوسرے سے مربوط ہوں گے، اقتصادی ترقی کو بڑھاوا ملے گا اور بھارت سے خلیج، اسرائیل، اٹلی اور اُس سے آگے امریکہ تک، رابطہ قائم ہوگا۔
واشنگٹن میں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اٹلی کی وزیر اعظم جارجیہ میلونی کی پہلی باقاعدہ میٹنگ کے انعقاد کے بعد، رہنماؤں کا ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور اٹلی، اِس بھارت-مشرقِ وسطیٰ-یوروپ اقتصادی راہداری کو مل کر تیار کریں گے، جو شراکت داروں کو بندرگاہوں، ریلویز اور زیر سمندر Cables سے جوڑے گی، جس سے اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوگا۔
9 ستمبر 2023 کو نئی دلّی میں منعقدہ G20 سربراہ کانفرنس میں، بھارت، یوروپی یونین، فرانس، جرمنی، اٹلی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے مابین، ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے تھے، جس کے تحت اِس کثیر رخی رابطہ پروجیکٹ کو قطعی شکل دی گئی تھی۔×