اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ بھارت بدستور سب سے تیز ترقی کرنے والی معیشت ہے۔ عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات کے بارے میں اقوام متحدہ کی ششماہی رپورٹ کے مطابق موجودہ مالی سال کے دوران بھارتی معیشت کی شرحِ ترقی 6 اعشاریہ 3 فیصد رہنے کی امید ہے، جبکہ عالمی معیشت کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ اقتصادی ماہر Ingo Pitterle نے کہا ہے کہ اس ترقی میں زیادہ پرائیویٹ کھپت اور سرکار کی طرف سے سرمایہ کاری کا اہم رول ہے۔
مذکورہ رپورٹ میں اگلے سال بھارت کی شرح ترقی معمولی طور پر بڑھ کر 6 اعشاریہ 4 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اس کے برعکس عالمی شرح ترقی 2025 میں صرف 2 اعشاریہ 4 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ تجارتی کشیدگی اور پالیسی میں غیر یقینی کی صورتحال اس کی وجہ بتائی گئی ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں، افراطِ زر کی شرح اور روزگار کے تعلق سے مثبت رجحانات کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔ 2025 میں افراطِ زر کی شرح کم ہو کر 4 اعشاریہ 3 فیصد رہنے کی بات کہی گئی ہے، جبکہ 2024 میں یہ 4 اعشاریہ 9 فیصد تھی۔×