اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا ہے کہ پچھلے 11 سال میں اثاثہ جاتی اخراجات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور یہ اخراجات 2024-25 میں 11 اعشاریہ 2 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔
ایک خصوصی مضمون میں وزیر موصوف نے کہا کہ پچھلے 11 سال میں بھارت نے بنیادی ڈھانچے میں تیز رفتاری کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تقریباً اُنسٹھ ہزار کلو میٹر شاہراہوں کی تعمیر کی گئی اور 37 ہزار 500 کلو میٹر طویل ریل پٹریاں بچھائی گئیں۔
وزیر موصوف نے ڈیجیٹل تبدیلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچہ DPI اب ایک عالمی معیار بن چکا ہے۔
UPI، آدھار اور ڈیجی لاکر کا اب عالمی سطح پر اِن کی وسعت اور سب کی شمولیت کی وجہ سے مطالعہ کیا جاتا ہے۔×